I am quoting you to show the image.
Sab sy pehli baat ye ky bhai online qarz ki sab apps fraud hen iss liye in sy bachna chahye. My issi zimar my ek tehreer parh raha tha jo whatsapp ky group my mjy mili thi ap logon sy bhi share karta hun taa ky ap sab ko bhi pata lagy ky kesy ye aam logon ko phsaty hen.
online loan Applications
بروقت،ادھار وغیرہ ایپلیکیشنز ہیں جو پاکستان میں آنلائن قرض دے رہی ہیں ٹوئیٹ مکمل پڑھیںِ اور خود بھی بچیں اور اپنے پیاروں کو بھی اس دلدل سے بچائیں اور چند ہزار کیلئے اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کو خطرے میں مت ڈالیں ۔
پچھلے سال جب پاکستان میں تھی تو ہماری میڈ نے کسی اپلیکیشن سے آنلائن ادھار لیا جو جب اس نے اپلائی کیا تو اپروول کے بعد اسکو صرف 3 ہزار ملے۔
پہلی بار یہ آپکو کم پیسے دیتے ہیں پھر اپ ساتھ واپس کر کے دوبارہ لیتے ہیں تو قرض کی رقم بڑھتی رہتی ھے۔
دوسری بات یہ اپنے اشتہارات میں رقم واپسی کا دورانیہ 90 دن بتاتے ہیں لیکن جب اپ کے اکاؤنٹ میں پیسے (بقول انکے ٹیکس کی کٹوتی کے بعد)
آ جاتے ہیں تو رقم کی واپسی کا دورانیہ چند دن یا زیادہ سے زیادہ ہفتہ بتاتے ہیں۔
تیسری بات مارک کے بارے میں بھی اشتہارات میں جھوٹ لکھا ہوتا ہے۔
آپ جب قرض کی رقم بتائے گے دورانیہ میں واپس نہیں کرتے تو آپ کا مارکاپ(سود) بڑھتا رہتا ہے اور اگر آپ دوبارہ قرض اپلائی کرتے ہیں تب بھی یہ مارک اپ بڑھا دیتے ہیں۔
لیکن اس سب میں سب سے حطرناک چیز جو ھے جسکی عام اور کم پڑھے لکھے لوگوں کو سمجھ نہیں وہ ھے قرض اپلائی کرنے کے دوران جو اپ سے اپکے موبائل فون کے متعلق مختلف چیزوں تک رسائی مانگی جاتی ھے وہ ھے۔
خیر میں لکھ رہی تھی میری میڈ نے قرض لیا کچھ واپس کیا پھر لیا اس طرح کرتے کرتے سود کیساتھ رقم اتنی بڑھ گئی کہ واپس کرنا مشکل ہو گیا اور اس نے اپنا نمبر بند کر دیا۔
پھر ایک دن اچانک مجھے کال ائی کہ آپ فلاں کو جانتی ہیں میں نے بولا کہ جی جانتی ہوں پھر کال کرنے والے صاحب نے مجھے بتایا کے اپکی گارنٹی پر قرض دیا گیا جو واپس نہیں کر رہےہیں۔
یاد رہے اشتہارات میں بغیر گارنٹی کے لکھا ہوا ھے اور قرض آپلائی کے وقت بھی کوئی گارنٹی نہیں لی جاتی۔
یہاں قابلِ ذکر امر یہ ھے کہ وہ ڈائیریکٹ کال ہمیشہ ان نمبر پر کرتے ہیں جو نمبر اپ نے باجی بھائی ابو امی تایا چاچا ماموں وغیرہ مطلب اپکے قریبی لوگوں کے نام سے سیو کیے ہوں اپنے کنٹیکٹس میں مطلب اپکے قریبی لوگوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔خیر میں نے ٹھیک ٹھاک سنائی ان صاحب کو اور دوبارہ کال ناں کرنے کی تاکید کی۔
پھر میں نے اپنی میڈ سے ساری تفصیل پوچھی اس نے بتایا کہ اس نے کسی کا نمبر نہیں دیا تھا لیکن اسکے شوہر اور بھائی کو بھی کال کی گئی یہ بات میرے ذہن میں کھٹکی پھر میں نے اس بات کی تہہ تک جانے کا فیصلہ کیا اور میڈ کا جو بھی واجبل ادا قرض تھا وہ ادا کیا اور اسکی جان چھڑائی۔
پھر میں نے قرض آپلائی کرنا سٹارٹ کیا اور جیسے جیسے پراسیس اگے بڑھتا گیا میرا دماغ شل ہوتا گیا کہ کیسے کم پڑھے لکھے اور مجبور لوگوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ھے۔
تو سین کچھ ایسے ہوا کہ قرض آپلائی کرتے وقت اپلیکیشن نے میرے کانٹیکٹ اور فوٹو گیلری تک رسائی مانگی جو میں نے نہیں دی تو میری درخواست رد کر دی گئی میں نے تین چار بار سیم پراسیس کیا اور ہر بار میری درخواست رد کر دی گئی۔
تب مجھے ایک چیز کنفرم ہوئی کہ گیلری اور کانٹیکٹس تک رسائی ملنے تک آپکو قرض نہیں دیا جائے گا۔
اب اتے ہیں اس طرف کے عام لوگ قرض کے چکر میں یہ بھول جاتے گیلری اور کانٹیکٹس تک رسائی دے کر وہ ناں صرف اپنی بلکہ اپنے پیاروں کی زندگیاں خطرے میں ڈال چکے ہوتے ہیں اپکی فون گیلری میں اپکی تصاویر اور ویڈیوز کے علاؤہ آپکی فیملی اور پیاروں کی تصویریں ویڈیوز وغیرہ بھی ہوتی ہیں(چند لوگوں کے موبائل میں بغیرتیاں بھی ہوتی ہیں جو اجکل لیک ہو رہی ہیں) جسکو بعد میں یہ کمپنیز کہیں بھی استعمال کر سکتی ہیں تب اپکے ہاتھ کچھ بھی نہیں ہو گا اور کال پر وہ اسی چیز کی دھمکیاں دیتے ہیں۔
اسکے بعد دوسری خطرناک چیز اپ نے کنٹیکٹس تک رسائی دی تو اپکے پاس اپنی فیملی کے علاؤہ اپکے کام نوکری دفتر اس پاس ہر جگہ کے تمام لوگوں کے نمبر سیو ہوتے ہیں جنکو یہ کمپنیز کسی بھی جگہ استعمال کر سکتی ہیں جو کے بعد میں اپکے لیے کسی بڑے مسلے کا سبب بن سکتا ھے۔
خدارا ان فراڈیوں سے بچیں اور اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیاں خطرے کیں مت ڈالیں چند ہزار روپوں کیلئے آپ اپنی پرائیویسی کیسے کسی کے ہاتھ میں دے سکتے ہیں ؟
Khud bhi parhen or aagy bhi bhejen taa ky kissi or kaa bhi bhala ho jaye.
Source: Whatsapp