۔شاید بہت سے لوگوں نے جولاین اسانج کا نام سنا ہوگا۔مگر حقیقت میں بہت کم لوگ
واقعی جانتے ہیں کہ وہ کون ھے اور اس نے کیا کیا تھا اور ابھی کیا کر رہا ہے۔ اس سے بہت کم لوگ واقف ھونگے کہ کریپٹو سپیس میں ان کو کیوں ایک شاندار حیثیت حاصل تھی۔
۔یہ پوسٹ مدد کرنے کے لیے ہےاس لئے میں نے اسے
بیگینر اینڈ ہلپ بورڈ میں پوسٹ کیا ہے۔ یہ جولاین کے مدد کے لیے ہے۔
۔میں کچھ وقت سے اس ٹاپک پر لکھ رہا تھا مگر کچھ وجوہات( خاص طور پر وقت کی کمی) کی بنا پر میں نے اسے ملتوی کر دیا لیکن
حال ہی میں صحافت کی ایک متنازعہ( کسی نہ کسی طرح)
چیز نے مجھے یہ پوسٹ کرنے پر مجبور کر دیااگر چہ اسکے پیچھے کے وجوہات کچھ خاص نہیں لیکن جو چیز اہم ہے وہ یہ ہے کہ جولاین کو مدد کی ضرورت ہے
۔اس
ٹاپک کا آخری جملہ
"کہ ہم سب کو سائبر پنک کا کام جاری رکھنا ہوگا اور اپنی آذادی کے لیے لڑنا ہوگا!" ایک احتیاطی کہانی ہے۔
۔ سائبر پنک کا گروپ جو کہ ایریک ہیوجز
جوکہ ' سائبر پنک مینی فیسٹو ' کا مصنف تھا جوہن گیلمور اور طیموٹی مئی جوکہ
'کریپٹو اناکیسٹ مینی فیسٹو ' کا مصنف تھے پہلی بار انھیسو بہانوے میں منظر عام پر آگئے تھے۔گیلمور کے آفس میں ایک سابقہ میٹینگ میں سائبر پنک میلنگ لسٹ
کے نام سے ایک
میلنگ لسٹ بنائی گئی ۔
وقت کے ساتھ سائبر پنک کا حکومت کا شہریوں کی جاسوسی کے جد وجہد میں اور لوگ شامل ہوگئے۔ رفتہ رفتہ اس میں مدد کرنے والوں کی تعداد ایک ھزار تک پھنچ گئی۔
جولاین اسانج انیسو پچانمے سے لے کر دو ہزار دو تک اس گروپ کا حصہ بن گئے ۔ اس کی دانشوردی کو لوگوں نے بہت جلد سمجھ لیا۔اگر چہ مئی ، ہیوجز اور گیلمور کی توجہ 'الگوریتم فور پیپل' جدید کرنسی اور شہریوں کا کریپٹو گرافی تک رسائی پر مرکوز تھی جب این ایس اے اپنی پوری طاقت کے ساتھ لڑ رہا تھا ۔اس وقت اسانج کا ایک مختلف اصول تھا کہ
معلومات کی آذادی ایک قابل احترام لبرل اقدار ہے۔۔ وکی لیکس مینی فیسٹو جسے بدقسمتی سے بہت کم لوگ جانتے ہیں اس میں جولاین کے ہوشیاری کے کچھ اور بھی الفاظ شامل ہےکہ '
صرف ظاہر شدہ نا انصافی کا جواب دیا جا سکتا ہے کہ کسی شخص کو کوئی بھی عقلمندی کرنے کے لیے ضروری ہے کے اردگرد کیا ہو رہا ہے"۔۔
چودہ سو اڑتالیس میں گوٹنبرگ پرنٹنگ پریس کے نمائش کے بعد جس نے پرنٹنگ کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا اس کے بعد اشرافیہ کا محصوص دستاویزات پر قابو کم ہوتا گیا۔ یہ انفارمیشن کے ڈیسنٹرالیذیشن کا سب سے پہہلا شکل تھا ۔ جولاین اسانج نے اسکو لے کر ایک مکمل نئے مقام تک پھنچا دیا۔۔اور ہے سب دو ھزار چھ میں وکی لیکس کے لانچ ہونے کے بعد پیش آیا
میں اس خیال کے ساتھ بڑا ہو گیا کہ میں جس دنیا میں رہتا تھا وہ ایک ایسی تھی جہاں لوگوں کو ایک رازداری کے ساتھ بات چیت کرنےکی آزادی حاصل تھی اسکی نگرانی کیے بغیر یا اس کی پیمائش یا تجزیہ کیے بغیر یا ان شخصیاتجب بھی وہ کسی چیز کا ذکر کرتے ھے جو عامہ حطوط پر سنسر کرتی ہے۔ ایڈورڈ سنوڈین
۔ سنوڈین کے ساتھ اپنے خیالات کو شریک کرتا رہا اور اس سے بھی ذیادہ حکومت سے بغاوت کے بعد اسکو یہ تجویز دینے کی کوشش کرتے رھنا کہ کہاں پر سٹل ہونا اور کہاں پر اپنی نئی زندگی میں سٹل
نہیں ہونا،اسسنج نے ہزاروں محصوص انفارمیشن کو دنیا کے ہر حصے مثنشر کر دیا۔
۔ کچھ لوگ پوچھتے ہونگے
کہ اس کا بیٹکوئن کے ساتھ کیا تعلق ہے۔ امریکی حکومت کی جانب سے وکی لیکس کے اکاؤنٹس پر مالیاتی ناکہ بند شروع کرنے کے بعد، جولین نے بٹ کوائن کی صلاحیت کو
محسوس کیا اور عطیات کے لیے نئی کریپٹو کرنسی کو قبول کرنے کا ارادہ کیا۔
اس خیال نے بٹکوئن ٹاک کو اس وقت شعلے پر ڈال دیا:
۔
اسے لاؤ،،
رہورنیگ پر زور دیا۔
۔جبکہ اسانج 'ساتوشی ناکاموٹو' جو کہ خیالی نام تھان بئٹکوئن کے موحد کاے
جواب دیا" نہیں!اسے مت لاؤ" اس پراجیکٹ کو اہستہ آہستہ بڑھنے کی ضرورت تاکہ وقت کے ساتھ اسکا سافٹویئر مضبوط ہو جایے۔ میں نے وکی لیکس کو اپیل کر دی کے بٹ کواین کو استعمال کرنے کی کوشش نہ کیا جایے۔ بٹ کوائن اپنی شروعات میں ایک چھوٹا بھیٹا کمیونیٹی ہے ۔اپ اس سےجیب حرچ سے زیادہ کچھ نہیں لے سکتے مگر آپ جو نقصان اپنے ساتھ لائے ہے وہ ہم کو اس سٹیج پر تباہ کر دے گا ۔ چھ دن بعد بارہ دسمبر دو ہزار دس کو واجب ہو گیا جو کہ ساتوشی کے نام سے مشہور تھا بٹ کوائن کمیونٹی سے غائب ہو گیا مگر یہ
پوسٹ کرنے کے بعد " یہ اچھا ہوتا کہ یہ توجہ ہم کو کسی اور جگہ پر ملتی ۔وکی لیکس نے ہارنیٹ کے گھونسلے کو لات مار دی ہے، اور بھیڑ ہماری طرف بڑھ رہا ہے۔"
۔ساتوشی کے کام کو عزت اور حراج تحسین پیش کرنے کی خاطر اسانج نے یہ بھی کیا کہ
وکی لیکس نے ساتوشی کے تجزیہ کو پڑھا اور راضی ہو گیااور فیصلہ کر لیا کہ بٹ کوائن ڈونیشن چینل اس وقت تک ملتوی کر دیا جائے جب تک کرنسی مظبوط نہ ہو جائے وکی لیکس بٹ کوائن ڈونیشن اس وقت لانچ کر دی گئی جب چھودہ جنوری دو ھزار گیارہ کو اسکی کرنسی میں عروج اگیا۔
۔عزت کی نشانی جو
آج کل رارہ اویس ہے۔
۔جولائن کا بٹ کوائن کے اوپر بھروسہ نے نہ صرف وکی لیکس کی مدد کی بلکہ اس نے بٹ کوائن کو بھی مشھور کر دیا۔ اس نے ساتوشی کے کرییشن کے لیے آگہی کر دی اور اسنے
زیادہ سے ذیادہ لوگوں کو ساتوشی کے راستے پر لے ایا۔
۔اوپر دیے گئے ہسٹری سے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے بعد کیا ہوا۔ امریکی حکومت نے دو ہزار گیارہ میں ساتوشی کا شکار کرنا شروع کر دیا اور اسکے ردعمل میں جولاین نے ایجوکیٹیرئن امبیسی جوکہ لندن میں ہے پناہ دینے کی درخواست دائر کر دی گی۔ اسکی درخواست دو ہزار بارہ میں منظور ہو گئی لیکن پھر بھی اس کا امبیسی میں ٹھرنا آسان نہیں تھا دوسروں کے مقابلے میں اس نے
دو ہزار انھیس تک اپنا قدم امبیسی سے باہر نہیں نکالا۔ ایک قیدی کے طرح زندگی گذارنا ایک جنسی ہراساگی کی الزام میں ، ایک سال بعد اسکے وکی لیکس کے لیے مستقل کام کی وجہ سے سویڈش حکومت نے اس الزام کو ختم کر دیا ۔ اسانج نے اپنے اخلاقیات کو قائم رکھا اور امریکی حوالگی سے بچنے کے لیے خوب کوشش کی۔ اور وہ جانتا تھا کہ اگر پھانسی نہ بھی ہوئی تو کم از کم
ایک سو پچاتر سال جیل کے سلاحوں کے پیچھے رہنا ہوگا ۔
بدقسمتی سے دو ہزار انھیس میں اکویڈر نے اس کے پناہ ختم کر دی
کچھ مضحکہ خیز بنیادوں پر لیکن یہ واضح تھا کہ یہ فیصلہ کچھ حفیہ ایجنسیوں کے دباؤ میں آکر کے لیا گیا۔
اس تھریڈ کے لکھنے کے وقت جولاین کے حوالگی کا ٹرائل شروع ہو چکا تھا ۔ اسکے ٹرائل کے دوران وہ جیل میں ہوگا ۔
۔جیسا کے میں پچھلے ٹاپک میں کہ چکا ہوں کہ
کہ آزادی رائے ، رازداری ، اور حکومت کو پیش ہونے کے حلاف جنگ بھت پہلے شروع ہو چکا تھا لیکن یہ اب ہمارے ھاتھ میں ھے۔
یہ بھی ہمارے ھاتھ میں ہے کہ جولاین کی مدد کیا جایے اور
اسکی مدد کا مطلب معلومات کی آزادی میں مدد ہے.
میں یہ نہیں کہ رہا کہ کس طرح مدد کیا جایے ہر کوئی جانتا ہےاور ہر کسی کا اپنا ایک
وجدان ہے اس بارے میں ۔
یہاں پر بحث کے لیے وقت ہے لیکن عملی کام کرنے کے لیے نہیں اور بحث مباحثے اب مر گئے ہیں۔
توجہ طلب مسائل:میں مندرجہ ذیل پڑھنے کی بھی سفارش کرتا ہوں:
- نیلز میلزر کا
جولین اسانج کا مقدمہ: ظلم و ستم کی کہانی - وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے قانونی ظلم و ستم کی چونکا دینے والی کہانی اور مستقبل کے وسل بلورز کے لیے خطرناک مضمرات
- رابرٹ مانے کا آرٹ کا ٹکڑا
سائپرپنک انقلابی جولین اسانج-
دنیا کا سب سے خطرناک آدمی: جولین اسانج اور وکی لیکس پر اندر کی کہانی، اینڈریو فولر نے لکھی
-
سائپر پنکس: فریڈم اینڈ دی فیوچر آف انٹرنیٹ، از جولین اسانج. یہ کتاب جولین، جیکب ایپلبام (ٹور ڈویلپر) اور جیریمی زیمرمین (لا کواڈریچر ڈو نیٹ کے شریک بانی) کے درمیان بحث ہے۔
-
زیرزمین، سویلیٹ ڈریفس اور جولین اسانج کے ذریعہ۔ یہ انھیسو ھسی کی دہائی سے آسٹریلوی ہیکرز اور فریکرز کے عروج کے بارے میں ایک دلچسپ کتاب ہے، جس میں جولین اسانج کی ابتدائی سرگرمی بھی شامل ہے جو اس وقت تک
مینڈاکس کے نام سے مشہور تھی۔
-
جب گوگل نے وکی لیکس سے ملاقات کی۔، از جولین اسانج
-
غیر مجاز خود نوشت، از جولین اسانج۔
اس کے علاوہ، درج ذیل
فلمیں لازمی دیکھیں زمرہ کے حصے ہیں:
اتھاکا - ایک دستاویزی فلم جس میں جولین کی امریکہ کو حوالگی سے بچنے کی
جدوجہد دکھائی گئی ہے۔
میڈیاستان: ایک وکی لیکس روڈ مووی- وکی لیکس کی اپنی دستاویزی فلم - مکمل فلم
رسک - وکی لیکس کی ایک دستاویزی فلم، جس کی ہدایت کاری لورا پوئٹراس (جولین اسانج کی دوست) نے کی ہے - مکمل فلم
پانچویں اسٹیٹ - وکی لیکسکے بارے میں ایک زبردست فلم
ہم راز چوری کرتے ہیں: وکی لیکس کی کہانی - وکی لیکس کے بارے میں ایک اور دستاویزی فلم
زیر زمین: جولین اسانج کی کہانی - جولین کے بارے میں ایک اور فلم، جس میں اس کے ابتدائی کیریئر کی عکاسی کی گئی ہے۔