sirf awam kay liye hain ye FIA wagera. Haan umeed thi IK par lekin wo bhi is mein nakam raha ( ya shayad usne bhi ki ho)
پہلی بات ایف آئی اے عام عوام کیلئے نہیں ہے کیونکہ جن کاموں کو روکنے کیلئے ایف آئی اے جیسا ادارہ ہے وہ کام تمام عام عوام کی پہنچ سے بہت دور ہے
جو منی لانڈرنگ کی بات کی آپ نے دیکھے خان صاحب، نواز شریف، زرداری یا باقی جتنے بھی حکمران گزرے ان کی کرپشن یا منی لانڈرنگ کی کہانیاں تو بعد کی بات ہے ہمیں یہ دیکھنا جو مافیاز ہے ان کو کس نے پکڑا چاہے وہ کسی بھی ادارے سے ہو کوئی بھی حکومت ہو شوگر مافیا، ڈرگ مافیا اور اس طرح کی اور بھی بہت ہے ان کی مدد کے بغیر آپ حکومت نہیں بناسکتے چلانا تو دور کی بات باقیوں کی طرح خان صاحب نے بھی ان مافیاز سے بھی ہاتھ ملایا اور اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آئے ایک چھوٹی سی مثال ہے خان صاحب پر جب تک فوج کا ہاتھ تھا تو فوج محب وطن تھی اور خیر اب غدار اور پی ڈیم کیلئے جو فوج پہلے غدار تھی اب محب وطن ہے یہی کہانی عدالت کیلئے بھی ہے نواز شریف نااہل ہوئے تو نون لیگ کیلئے سازش جبکہ تحریک انصاف کیلئے یہ انصاف کی جیت تھی جب توہین عدالت کے نام پر رات بارہ بجے کورٹ کھولی گئی تو ایک دم عدلیہ غلام ہوگئی اور اسی وقت پی ڈی ایم کیلئے یہ انصاف کی جیت تھی ویسے یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا حنیف عباسی کا فیصلہ بھی رات کو آیا تھا
لازمی نہیں ہے کہ آپ چور یا کرپٹ تب ہی کہلائے جائے جب آپ اربوں روپے کی کرپشن کرے
Nation building sirf ek honest or visionary leader hee ker sakta ha yeh na toh establishment ker sakti ha or na hee koi corrupt regime ker sakti ha. Kisi bi country mein crowd ko nation ek azeem nation sirf leader hee bnaty han hamary samny China, Malaysia or Singapore ki examples han.
سر آپ نے بلکل ٹھیک کہا کہ پارلیمانی نظام پاکستان کیلئے ناکام ثابت ہوا اور بدلے میں آپ نے صدارتی نظام کی تجویز دی اور کچھ ملکوں کی مثال دی کہ وہاں صدارتی نظام کامیاب ہے اور لوگ خوشحال ہے سب سے پہلے ہم چائنہ کو دیکھ لیتے ہے ون پارٹی سسٹم آرمی بھی اسی پارٹی کی ہے چائنہ کی آبادی کے مطابق نوے فیصد ہان قوم بستی ہے اور باقی آٹھ نو فیصد بھی چائینیز ہی ہے بس تھوڑا نام الگ سوائے منگول کے وہ خود کو الگ سمجھتے ہے اور چائنہ میں وہ صرف 0.22 فیصد ہے شاید ادھر حکومت عوام کی کیسے جاسوسی کرتی ہے کیسے عوام کے حقوق سلب کئے جاتے ہے چائنیز عوام حکومت سے بچنے کیلئے کیسے کوڈ ورڈنگ استعمال کرتی ہے آپس میں بات چیت کیلئے، اقلیتوں کے ساتھ جو ظلم ہوتا ہے وہ الگ کہانی ہے اس کے بعد ملائیشیاء کی مثال دی آپ نے جہاں پر تقریباً ستر فیصد خالص ستر فیصد ایک ہی نسل کے ہے ملئی باقی بھی ملئی ہی ہے لیکن وہ چائینیز اور انڈین ملئی ہے
پھر آتے ہے سنگاپور وہاں بھی یہی حال ہے تقریباً 75فیصد چائینیز ہے یہی معاملہ ترکی اور روس کا بھی ہے اب اس کو پاکستان سے ملائے پنجابی، سندھی، پختون اور بلوچ یہ چار اہم قومیں ہے اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کوئی بھی اکثریت یا اقلیت میں ہے اسی چیز کو دیکھتے ہوئے پارلیمانی نظام کو چنا گیا جب صدارتی نظام آیا تھا ون یونٹ تو کیا ہوا تھا کتنے ہی فسادات ہوئے فوج لائی تھی وہ اور مخالفت کس نے کی پولیٹیکل پارٹیز نے پاکستان ٹوٹا اس دوران ہم ایک قوم نہیں ہے جو یہاں پر صدارتی نظام چل سکے پنجابی کبھی بھی کالا باغ ڈیم نہیں بننے دے گا، سندھی کبھی بھی کراچی کو سندھ سے الگ نہیں ہونے دے گا، پختون اور بلوچ کبھی بھی نہیں چاہے گے ان کی زمین کا سونا سب استعمال کرے اور وہ محروم رہے
پچھلے تین چار دن سے کچھ مباحثہ انگیز باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔
ہمیں جو بھی حاکم ملا ہے ہماری اپنی کرتوتوں کی وجہ سے ملا ہے اب خواہ وہ عمران خان ہو یا نواز زرداری ہو یا مشرف۔
اللہ ہمارے پاکستان کو تا قیامت آباد و شاد رکھے۔
آپ کی باتیں بلکل درست ہے میرا ایک جاننے والا بھٹو کا چاہنے والا تھا تو میں اس سے کہتا تھا کام یہ کرتے نہیں پھر بھی تم ان کے ساتھ ہو اتفاق سے ایسا ہوا کہ کراچی میں کوئی نیا انڈر پاس بنایا سندھ حکومت نے اور اس کی کافی تزئین و آرائش کی لائٹیں فینسی اور اطراف کی دیواروں پر خوبصورت تصاویر بنائی گئی کچھ ہفتوں بعد وہ لائیٹس غائب ہونے لگی تو اس نے مجھ سے کہا یہ دیکھ لوگوں کی حالت اور تو کہتا ہے حکومت کام نہیں کرتی میرا اس کو جواب تھا ہوسکتا ہے نشئی کے کام ہو یا کسی مخالف پارٹی کا دونوں نے ہمیشہ یہی کرنا ہے سدھرنا نہیں ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ کام نا کرے گرین لائن بنی اس پر پتھراؤ ہوا شیشے ٹوٹے ان چیزوں کو روکنا کی زمہ دار حکومت ہے ہم یہ کہہ کر جان نہیں چھڑا سکتے کہ ہماری عوام ہی اس لائق نہیں یہاں یہ سب اسلئے ہوتا ہے ک کوئی پکڑ نہیں یہاں چھوڑیں کسی بھی ملک کو دیکھ لے اگر وہاں کے ادارے اپنے کام چھوڑ دے گے تو جتنی بھی اچھی قوم ہوگی تہذیب یافتہ وہ ایسی ہی بن جائے گی اور اس کی مثال ہم نے دیکھی وبا کے دوران کیا حالت تھی تہذیب یافتہ یورپ اور برطانیہ اور امریکہ کی
اگر قانون سویا رہے گا تو ہم بھی ایسے ہی رہے گے علاج کیلئے صرف پرہیز ہی نہیں کرنی پڑتی دوا بھی ضروری ہوتی ہے
جو آخر میں آپ نے بات کی ہمارے کرتوت اور ہم پر مسلط حکمرانوں کی اس سے میں متفق ہو
کسی نے کہا تھا ووٹ ہم دیتے ہے ابو جہل جیسے لوگوں کو اور توقع کرتے ہے کہ وہ عمر بن خطاب رضہ کی طرح انصاف والا ہوگا
Thats correct - jo lata janty hain woh janty hain bajhna kasy hy.But IK ko majority nahi mili is leay woh kuch kar bhe nahi saka
سر یہ کہنے کی باتیں ہے اکثریت اور اقلیت جس پارلیمان میں خان صاحب کے پاس جنوبی پنجاب کا صوبہ بنانے کیلئے اکثریت نہیں تھی اسی پارلیمان نے ہر سال بجٹ پاس کیا اسی پارلیمان نے بارہ سے زائد بل فیٹف اور آئی ایم ایف کہ کہنے پر پاس کئے اسی پارلیمان نے باجوہ صاحب کو ایکسٹینشن دی بات صرف مفادات کی ہوتی ہے مفادات ہو تو سب کچھ ہوسکتا ہے